تیری دو بوندوں سے میں کچھ اور بھی جل جاؤں گا
درد کے تپتے ہوئے صحراؤں کا بادل نہ بن
( راحت نسیم ملک)
مسلسل دار پہ کینچا گیا ہوں
تعجب ہے کہ زندہ بھی رہا ہوں
( مظفر بخاری)
کمرے میں روشنی کا کبھی اہتمام کر
چلمن کے پیچھے ہی مجھے چھپ کر دکھائی دے
(شفیق سلیمی)
ان دکھوں سے کوئی اب مجھ کو بچا لے آ کر
مار بیٹھے ہیں مرے در پہ یہ دھرنا کیسا
( فوزیہ اسد)
ختم ہوتی ہی نہیں رات جدائیاں والی
ٹوٹتی ہی نہیں سانسوں کی یہ بیرن ڈوری
( نور بجنوری)
اک گھبرو ہے کہ دن رات “ وچھوڑے“ گائے
جب سے اک باپ نے مٹیارکی ڈولی ٹوری
( نور بجنوری)
اس سے بہتر تھا اندھیروں میں بھٹکتا رہتا
مجھ کو لوٹا میری دنیا میں اجالا کر کے
( شاکر نظامی)