مدہوش

Poet: محمد عیسی سلطان By: Muhammad Essa Sultan, Gujranwala

تو بولتا رہا اور میں خالی جام پیتا رہا
تیری خاموشی سے مجھے ہوش ہوا

کبھی تو میرا حال مجھ سے پوچھ
تیرے ہجر سے میں بےہوش ہوا

ہوا ہے لگتا تجھ سے کوئی حادثہ
اس وجہ سے تو بھی خاموش ہوا

نہ دریا ہے اور نہ ہی کوئی طوفان
جدائی کے سیلاب میں عجب جوش ہوا

عیسی کی کہانی ختم ہوئی ترے ساتھ
اب کسی نئی کہانی میں وہ مدہوش ہوا
 

Rate it:
Views: 320
17 Aug, 2020