مدہوش
Poet: محمد عیسی سلطان By: Muhammad Essa Sultan, Gujranwalaتو بولتا رہا اور میں خالی جام پیتا رہا
تیری خاموشی سے مجھے ہوش ہوا
کبھی تو میرا حال مجھ سے پوچھ
تیرے ہجر سے میں بےہوش ہوا
ہوا ہے لگتا تجھ سے کوئی حادثہ
اس وجہ سے تو بھی خاموش ہوا
نہ دریا ہے اور نہ ہی کوئی طوفان
جدائی کے سیلاب میں عجب جوش ہوا
عیسی کی کہانی ختم ہوئی ترے ساتھ
اب کسی نئی کہانی میں وہ مدہوش ہوا
More Love / Romantic Poetry






