مراد یہ کہ آئنے میں کھو گئے گئے

Poet: محمد حذیفہ جلال الدین رضوان By: محمد حذیفہ جلال الدین رضوان, Attock

مراد یہ کہ آئنے میں کھو گئے گئے
گرے اٹھے چلے خیال جو گئے گئے

خدا کرے مرض تجھے لگے یہی کبھی
کہے لہو نہیں مرا وہ جو گئے گئے

کہوں تجھے دوا ملی اگر کبھی کہیں
سمجھ قضا ہوا اگر تو سو گئے گئے

یقیں خیال پر کیا ہوا اسی طرح
اگر گیا کبھی خیال وہ گئے گئے

گراں بہت جلال شب تری ہوا کرے
ابھی دعا کرو وگرنہ تو گئے گئے

Rate it:
Views: 197
10 Jun, 2024
More Love / Romantic Poetry