پیار کرنے کی کر بیٹھے بھول ہیں
اب یہ باتیں سوچنی فضول ہیں
تم قاتل تمہیں زندگی کی قدر کیا
ہم تمہاری خاطر جان دینےوالے مقتول ہیں
دیکھو آج میرے چہرے پہ کفن ہے
اور تمہارے ہاتھوں میں پھول ہیں
میری لاش پہ آنسو بہانے سے کیا فائدہ
اب تو ہم لحد کی دھول ہیں
ہمارے مرنے کے بعد پیار جتاتے ہو
تم لوگوں کے یہ کیسے اصول ہیں
اب تو ہمیں چین سے رہنے دو
ہم اپنے اعمال کے حساب میں مشغول ہیں