مری روح میں جو اتر سکیں وہ محبتیں مجھے چاہئیں

Poet: By: Rania Ch, Lahore

مری روح میں جو اتر سکیں وہ محبتیں مجھے چاہئیں
جو سراب ہوں نہ عذاب ہوں وہ رفاقتیں مجھے چاہئیں

انہیں ساعتوں کی تلاش ہے جو کیلنڈروں سے اتر گئیں
جو سمے کے ساتھ گزر گئیں وہی فرصتیں مجھے چاہئیں

کہیں مل سکیں تو سمیٹ لا مرے روز و شب کی کہانیاں
جو غبار وقت میں چھپ گئیں وہ حکایتیں مجھے چاہئیں

جو مری شبوں کے چراغ تھے جو مری امید کے باغ تھے
وہی لوگ ہیں مری آرزو وہی صورتیں مجھے چاہئیں

تری قربتیں نہیں چاہئیں مری شاعری کے مزاج کو
مجھے فاصلوں سے دوام دے تری فرقتیں مجھے چاہئیں

مجھے اور کچھ نہیں چاہئے یہ دعائیں ہیں مرے سائباں
کڑی دھوپ میں کہیں مل سکیں تو یہی چھتیں مجھے چاہئیں

Rate it:
Views: 1094
04 Jan, 2017