مری ہی پشت سے آیا ہے وار میری طرف
Poet: زبیر احد By: زبیر احد , Faisalbadمری ہی پشت سے آیا ہے وار میری طرف
کھڑے ہوئے تھے سبھی دوست یار میری طرف
ہوائیں کھا گئیں ہیں طاقچوں میں رکھے دیے
بڑھا ہے آندھیوں کا اب حصار میری طرف
حضورِ یار میں نم جب فصیلِ چشم ہوئی
بڑھا وہ بن کے مرا غم گسار میری طرف
ہے گردِ کوچہ اگر اصل زر فقیروں کا
تو کیوں ہے آیا غمِ روزگار میری طرف
دیارِ گل میں لیا کام جب جنوں سے احد
کمانِ شاخ سے بڑھ آئے خار میری طرف
More Love / Romantic Poetry






