Add Poetry

مزاجِ یار جو برہم زرا سا لگتا ہے

Poet: مرید باقر انصاری By: مرید باقر انصاری, Karachi

مزاجِ یار جو برہم زرا سا لگتا ہے
تو سارا شہر ہی مجھ کو خفا سا لگتا ہے

ہے جب سے چھوڑ دیا مجھ کو ایک اپنے نے
ہر ایک شخص مجھے بےوفا سا لگتا ہے

اداسی ذہن پہ چھائی ہے ایسی اس کے بعد
کہ محفلوں کا مزہ کرکرا سا لگتا ہے

وہ بےوفا ہے مگر پھر بھی جانے کیوں مجھ کو
کوئی گلہ کرے اس کا برا سا لگتا ہے

کچھ اس لیۓ بھی میں یارو اسی پہ مرتا ہوں
وہ سارے شہر سے مجھ کو جدا سا لگتا ہے

وہ میرے شعر کو پڑھ کر کچھ اس طرح بولے
یہ آدمی تو کوئی دل جلا سا لگتا ہے

ہے اس کے لہجے میں باقرؔ مٹھاس ہی ایسی
وہ اجنبی ہے مگر آشنا سا لگتا ہے
 

Rate it:
Views: 882
13 May, 2016
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets