مسافت اب بھی باقی ہے
Poet: Bilal By: Bilal Kareem, islamabadانا کی بات ہے ورنہ محبت اب بھی باقی ہے
 اسے میری مجھے اس کی ضرورت اب بھی باقی ہے
 
 کوئی مشکل اگر در پیش آئے تو لوٹ آنا تم
 تمہارے واسطے دل میں عقیدت اب بھی باقی ہے
 
 تیری پلکوں کی چلمن پر ستارے جھلملاتے ہیں 
 تیری آنکھوں میں ہلکی سی شرارت اب بھی باقی ہے
 
 یہ کیا کھیلا ہے الٹا کھیل میرے ساتھ قسمت نے
 سامنے منزل کھڑی ہو اور مسافت اب بھی باقی ہے
More Love / Romantic Poetry






