معاف کرنا مری خطائوں کو میں مجبور تھی
نہ چاہ کے بھی میں تجھ سے دور تھی
مگر اب نہ تجھ کو کبھی تنہا چھوڑوں گی
اک پل کو بھی ترا ساتھ نہ چھوڑوں گی
سارے خواب ترے سچ کردوں گی
اہنی وفائیں ترے لئے وقف کر دوں گی
کوئی غم بھی ترے پاس نہ آئے گا
شب کا اندھیرا نہ تجھے ستائے گا
خدا کے بعد تری عبادت کروں گی نہال
دمَ نزع تک تجھ سے محبت کروں گی نہال