Add Poetry

معدوم کرنے سے پہلے حال چرانے کی بات تھی

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

معدوم کرنے سے پہلے حال چرانے کی بات تھی
ہر کیفیت میں جیسے خیال چرانے کی بات تھی

وہ میرے گرد رہے تو بھی خوشبوءُ کی طرح مگر
زمانے کی ہواؤں میں وصال چرانے کی بات تھی

محبت نہیں ہے سوداگری کبھی تعین کیئے بغیر
تم نے لی انگڑائی وہ چال چرانے کی بات تھی

گردنواہ کی الجھنوں میں مردم آزار کون نکلا لیکن
تھوڑی بہت ہر جگہ استقلال چرانے کی بات تھی

یوں ہر سال ایک عطیہ اور ہر سال کچھ تعفے
دوستوں میں مجھ سے ایک سال چرانے کی بات تھی

وہ اپنا فرض قرض سمجھتے تھے سنتوشؔ پھر بھی
ہر کسی کے پاس احتمال چرانے کی بات تھی

 

Rate it:
Views: 252
06 Feb, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets