بیٹھنے جو لگا اِک محفل میں یہ گناہگار
کہنے لگے یہاں بیٹھے ہیں اہلِ عِلم جناب
میں نے بھی پوچھ لیا اِک عاجزانہ سوال
بتائیں کیا ہیں معنیِ پیار
اِک بولا اب تو یہ ہے گناہ کا کام
اِک بولا اسے کہلو دیوانہ انداز
پھر خاموشی تھی سب کے لبوں پر سراپا احتجاج
تو اِک بولا بیٹھے تو اب آپ بھی ہیں یہاں
دے کر جواب کر دیں حقِ محفل ادا
میں اُٹھ دیا اس محفل سے دے کر یہ جواب
”کٹا کر سرجہاں رکھ لی جائے نانا کی لاج“
تب سے بیٹھے ہیں وہاں سب ہی شرمسار