مقدر کے گردش میں ہے میرا ستارا
اب کشتی کو ملنا نہیں ہے کنارا
کسی کو کیا پتہ کیا حال ہے ہمارا
کبھی کسی نے نہ پوچھا حال ہمارا
جسے ہم نے روح میں اتارا
اسی نے ہمیں اندھیروں میں اتارا
اسے بار بار ہم نے پکارا
جس نے دنیا میں چھوڑا مجھکو بے سہارا
اس جہاں میں بھی ایسے لوگ ہے وشمہ