Add Poetry

ملکِ پرستان کی نہیں مگر تھی خوبرو حسینہ

Poet: NEHAL INAYAT GILL By: NEHAL GILL, Gujranwala

ملکِ پرستان کی نہیں مگر تھی خوبرو حسینہ
حوروں کی ، حسیناؤں کی وہ تھی آرزو حسینہ

دل جوان والے جب کبھی بیٹھتے ہیں مل کے
فلسفہ وہی ، ذکر وہی اور تھی گفتگو حسینہ

قیس کی لیلیٰ ، رانجھے کی ہیر سے بڑھ کے
وہ ملکہ حُسن ہر دل کی جستجو حسینہ

کوئی مہتاب ، کوئی گلاب ، کوئی شباب کہتا ہے
کسی کی پَری اور جان و ڈھڑکن کسو حسینہ

فرشتوں سا کومل بدن وہ چشمِ طلسم
بھیگی زلف کی ہائے ہائے صندلِ خوشبو حسینہ

جب پوچھتی وہ نظاروں سے حسین کون ہے ؟
صدائیں اُٹھتی ایک ساتھ تُو ، تُو ، تُو حسینہ

دل نہال میں کومل پَری بن کے سمائی وہ
ماہرِ شاعری کی لاجواب غزل کے ہوباہو حسینہ

Rate it:
Views: 1330
06 Aug, 2014
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets