ممکن ہے کہ میں اپنی وفا آپ کو دے دوں
اک دل ہے اسے کیسے بھلا آپ کو دے دوں
معراج محبت کا تقاضہ بھی یہی ہے
میں ہجر میں جلنے کی سزا آپ کو دے دوں
جزبات کے سانچے میں اسے میں نے تراشہ
میں کیسے بھلا اپنا خدا آپ کو دے دوں
ہے آرزو وشمہ کی یہ ایل قلم سے
خود مجھ یہ کہہ دیں کہ دعا آپ کو دے دوں