Add Poetry

منصور سا پھر اٹھا نہیں ہے

Poet: Khalid Roomi By: Khalid Roomi, Rawalpindi

منصور سا پھر اٹھا نہیں ہے
یہ کھیل نیا سجا نہیں ہے

دل کا جو کوئی کھرا نہیں ہے
ہر شخص بھی ایک سا نہیں ہے

اس سے کوئی رابطہ نہیں ہے
دل سے وہ مگر جدا نہیں ہے

ہر سو ہیں قیامتیں جہاں میں
محشر سا کہاں بپا نہیں ہے

کیا جانے وہ کیف و مستی کیا ہے
جس کو کہ تیرا نشہ نہیں ہے

آ کے تیرے در پہ سر جھکا دے
جس کا کوئی آسرا نہیں ہے

کیسے کسی کو خبر ہو اس کی
جس سمت کوئی گیا نہیں ہے

سب کو ہیں شکایتیں جہاں میں
ہے کون جسے گلہ نہیں ہے

اخلاص سے خالی ہے یہ دنیا
ان سا کوئی اب رہا نہیں ہے

سمجھے گا جلن تو کیسے اس کی
جو زخم تجھے لگا نہیں ہے

رومی سے خفا ہو کس لئے تم
انسان یہ کچھ برا نہیں ہے

اپنی ہے یہی نشانی رومی
کوئی ہمیں پوچھتا نہیں ہے

Rate it:
Views: 319
17 Nov, 2009
Related Tags on Sad Poetry
Load More Tags
More Sad Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets