منظر تھے سارے رات کی تاریکیوں میں گم اک ہم تھے گھر جلا کے چراغاں کئے ہوئے ہر اک تھا حسن ناز کی باریکیوں میں گم بیٹھے تھے ہم غموں کو مہماں کئے ہوئے