ہر بات میں تکرار کیے جاتا ہے
ہر تکرار میں اقرار کیے جاتا ہے
ڈراتا ہے کبھی ڈر جاتا ہے
بڑی مشکل سے وہ قابو آتا ہے
غصے کا کیا ہے آتا ہے جاتا ہے
کون بھلا اس جیسا مل پاتا ہے
اس جیسا پیار بھلا کسے کرنا آتا ہے
وہ کیا اس کا سایہ بھی انمول نظر آتا ہے
دل اکثر ہمیں سمجھاتا ہے
چھوڑئیے گرم ہے موسم غصہ تو آ ہی جاتا ہے