مَت سوچنا کہ تُم کو بُھول چُکا میں تیری یاد میں ہی میرے صُبح و شام چڑھتے ڈھلتے ہیں وہ گُل کبھی بھی مُرجھا نہیں سکتے درؔاز جو دِل کے چَمن میں لَہو پِی پِی کے پلتے ہیں