مٹا رھی تھی مجھے طرز تنھائی اس کی
Poet: MZ By: MZ, karachiمٹا رھی تھی مجھے طرز تنھائی اس کی
میں کس کی جان بچاتا اپنی یا پھر اس کی
اداس کس لیے رھتا تھا روٹھتا کیوں تھا
کبھی نہ کھل سکی مجھ پر کوئی عدا اس کی
نہ میں نے کوئی صدا اس کو دی نہ وہ لوٹا
میری انا کے مقابل رھی انا اس کی
اسے خراج محبت ادا کرونگا ضرور
زرا میں یاد تو کرلوں کوئی وفا اس کی
وہ چند لوگ جو میری طرف تھے! کیا کرتے
ادھر تو اک خدائی تھی ھم نوا اس کی
نہ جانے کتنی محبت تھی اس کی نفرت میں
کئی دعاؤں سے بھتر تھی بد دعا اس کی
More Love / Romantic Poetry






