مٹا رھی تھی مجھے طرز تنھائی اس کی

Poet: MZ By: MZ, karachi

مٹا رھی تھی مجھے طرز تنھائی اس کی
میں کس کی جان بچاتا اپنی یا پھر اس کی

اداس کس لیے رھتا تھا روٹھتا کیوں تھا
کبھی نہ کھل سکی مجھ پر کوئی عدا اس کی

نہ میں نے کوئی صدا اس کو دی نہ وہ لوٹا
میری انا کے مقابل رھی انا اس کی

اسے خراج محبت ادا کرونگا ضرور
زرا میں یاد تو کرلوں کوئی وفا اس کی

وہ چند لوگ جو میری طرف تھے! کیا کرتے
ادھر تو اک خدائی تھی ھم نوا اس کی

نہ جانے کتنی محبت تھی اس کی نفرت میں
کئی دعاؤں سے بھتر تھی بد دعا اس کی

Rate it:
Views: 832
14 Oct, 2011