مگر آنکھیں ہیں جو سب کو بتاتی ہے
Poet: Zahid By: Zahid Hussain, Mardanدرختوں پر جو پنچھی سر میں گاتی ہے
ہمیشہ آپ کی یہ یاد لاتی ہے
میں کھڑکی سے اسے دیکھوں درختوں پر
نظر کے سامنے پھر اک تیری تصویر آتی ہے
دیواروں پر تیرا چہرہ، کتابوں میں بھی تیرا عکس
جدھر جاؤں ہر اک در سے تیری آواز آتی ہے
ہمیں کیا ہم اسے چپ چاپ سہتے ہیں
مگر آنکھیں ہیں جو سب کو بتاتی ہیں
اے زاہد سوچ لو اک بار ان آنکھوں کے بارے میں
تیرے دل کی حقیقت سامنے ہر بار لاتی ہیں
More Love / Romantic Poetry







