مہر تاباں ہوں ڈھل رہا ہوں میں
Poet: اقبال By: اقبال, Hyderabadمہر تاباں ہوں ڈھل رہا ہوں میں
وقت کے ساتھ چل رہا ہوں میں
فضل رب سے ہوا موافق ہے
بجھنے والا تھا جل رہا ہوں میں
میرا محبوب شاخ گل جیسا
سوچ کر ہی مچل رہا ہوں میں
اس کو پانا بہت کٹھن تھا مگر
اس مشن میں سپھل رہا ہوں میں
قدر کی جائے میرے شعروں کی
لوگو موتی اگل رہا ہوں میں
اک طرف رکھ دیا ہے اپنا مزاج
حسب موسم بدل رہا ہوں میں
رہ گزر عشق کی ارے توبہ
جیسے شعلوں پہ چل ہا ہوں میں
لوگ مر جاتے ہیں زماںؔ ان میں
جن مسائل میں پل رہا ہوں میں
More Love / Romantic Poetry






