مہکتی سانسیں کی کلیوں نے آگ ایسی لگائی ہے میرے لفظوں کی تابش سے تیری تصویر بولی ہے کئ مشرک نہ کہہ ڈالے مجھے خوف خدا ہے ابھی دو پل گزرے ہیں تیری تو یاد میں