میرا دل اس کہ در سےاٹھتا نہیں ہے یہ باغی میری کوئی بات سنتانہیں ہے اسے گھر بدلنے کی عادت ہوگئی ہے اب یہ کہیں ایک جگہ ٹھہرتانہیں ہے