میرا ارماں ہے گھر ہو اک ایسا
جس میں کوئی تو ہو قمر جیسا
جس کو اپنا کہوں میں اپنا کہوں
اس کی بانہوں میں ہو یہ سر میرا
اشک یہ میرے جو کشید کرے
کوئی تو ہو خدا بشر ایسا
میں نے دیکھے ہیں خواب جو مولا
اس کو سمجھے کوئی گوہر مولا
قلب وشمہ کو بخش دے دھڑکن
قلب مدت سے پیار کو ترسا