میرا اُستاد کون ہے؟
میں کس کا شاگرد ہوں؟
میں شاعری کرتا ہوں
تو لوگ سوال کرتے ہیں
سب پوچھتے ہیں مجھے
اُستاد کے بارے میں
جاناں! ترے بارے میں
مگر میں اُن کو
کچھ بھی نہیں بتاتا
میں تراشا گیا ہوں
تری محبتوں
تری چاہتوں
کے اُزاروں سے
تری وفا نے بتایا
ردیف و قافیہ مجھ کو
تری ادا نے سیکھایا
خوش خط میں لکھنا
تری آواز نے سیکھایا
بہر و وزن کے بارے
تری یاد نے سیکھایا
سخن نگاری کا ہنر
ساری ساری رات میں
ہاتھ پکڑ کے میرا
تری یاد لکھاتی رہی
مجھے شاعر بناتی رہی
پھر اِس طرح میں
سخن ماہر بن گیا
پھر اِس طرح میں
نہال شاعر بن گیا۔۔۔۔
نہال شاعر بن گیا۔۔۔۔