میری آنکھوں سے نیند چرالی اس نے تو کیا ہوا
میرے دل کے سکون کو اس نے چرایا تو کیا ہوا
میرے دل کی گہرائیوں سے وہ نکالے گا کیسے
مجھے اپنے دل کی دھڑکن سے نکال دیا تو کیا ہوا
اپنا دل رکھے سنبھال کے وہ اپنے پاس
میرے دل کا خون کیا اس نے تو کیا ہوا
میرا دل ہی تو اس کا نشیمن ہے جاوید
مجھ سے اگر وہ چلا دور گیا تو کیا ہوا