بڑے ظالم ہو گئے ہیں یہ دنیا والے
خوشیاں لوٹ کرکرتےہیں غم حوالے
مجھےہجر کی تاریکی دےکرجانےوالے
ڈھونڈتا پھرتا ہوں تیرےوصل کےاجالے
میرا دل لوٹ کر آنکھیں چرانے والے
تیری بےرخی کہیں مجھےمارنہ ڈالے
ملاقاتوں کا یہ سلسلہ کبھی بندنہ کرنا
ہر روز میری بزم خیال میں آنے والے
بڑےشوق سےابتداء عشق کی تھی
کیاخبر تھی جدائی ہوگی ملن سےپہلے