میرا شوخ نین کوئی حرکت کر بیٹھا
Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithiمیرا شوخ نین کوئی حرکت کر بیٹھا
دل کا وجدان نئی قدرت کر بیٹھا
پہلے سکون میں کوئی انتشار بھی نہ تھا
پھر کیوں میں ایسی غفلت کر بیٹھا
جاتے تو کہیں سے پوچھ بھی لیتے
کیا حاجت تھی کہ عجلت کر بیٹھا
اب کوہ گراں خیالوں سے اتروں بھی کیسے
خاک پہ رہتی خلش کو پربت کر بیٹھا
گردش طبیعت سے مزاج بدلتے رہے ہیں
نہ بدلا وہ جو اپنی جبلت کر بیٹھا
جب تجھے اپنی چاہت کہا سنتوشؔ
یہ جہاں مجھ سے نفرت کر بیٹھا
More Love / Romantic Poetry






