میرا محبوب کسی اور کا محبوب بھی ہے

Poet: Hasan Shamsi By: F.H.SIDDIQUI, Karachi

بات معیوب بھی ہے اور بہت خوب بھی ہے
میرا محبوب کسی اور کا محبوب بھی ہے

حوصلہ جینے کا دیتا ہے تصور تیرا
اور ویرانئہ دل تجھ سے ہی منسوب بھی ہے

کیسے امید ر کھیں اس سے مسیحائی کی
ہر اذیئت ہمیں دینا جسے مر غوب بھی ہے

اس لئے دب کے رہیں دل میں انائیں میری
جذبئہ عشق ترے حسن سے مغلوب بھی ہے

نور ایماں ہو تو کھل جاتی ہیں پرتیں ساری
ذات پاک اس کی عیاں بھی ، ذرا محجوب بھی ہے

صبر کا پیالہ مرا اس لئے چھلکا نہ کبھی
ذہن میں کیفیت حضرت ایوب ء بھی ہے

مت گرا ساقیا معیار مری رندی کا
جام کو ثر سا سنا ہے کوئی مشروب بھی ہے

کیسے ممکن ہے زوال اپنی محبت کا ‘حسن“
میرا طالب بھی ہے وہ ، اور مرا مطلوب بھی ہے

Rate it:
Views: 3094
04 Mar, 2017