میرا وہ یار نہ جانے کہاں کھو گیا
جو زندگی میں درد کی فصل بو گیا
میری روح اسےدعاہیں دیتی ہے
جسےہجرکہ زخموں سے پرو گیا
دل میں کسی کی محبت جگا کر
میرا بخت خود کہیں جا کہ سو گیا
وہ یار مجھےکیسےنہ ملےگا
جو راہوں میں بکھراکہ لو گیا
اسےسینےسےلگا کہ رکھوں گا
جدائی کا جو تیرسینےمیں چبوگیا