میرا ہر خط جلا کر آزاد ہو جانا راکھ ہوا میں اڑا کر آزاد ہو جانا پیارے ہم تمہیں نہ بھلا سکیں گے لیکن تم ہم کو بھلا کر آزاد ہو جانا میری بے وفائی کا تمہیں گمان گزرے اگر مجھ کو نظروں سے گرا کر آزاد ہو جانا