میرا یار میرا سانول ہے وہ نازک بھی صورت کنول ہےوہ میں اسےاپنا بنا کر دم لوں گا میرے عشق کی منزل ہےوہ جسے پڑھ کر دل جھومنےلگے میری ایسی حسیں غزل ہے وہ جب اسےدیکھوں تو یوں لگے بچھڑےساتھی کا نعم البدل ہےوہ