میرا یار کر گیا ہے برا حال میرا
اب روتے گزرے گا یہ سال میرا
جب کوئی اپنا اس سے روٹھے گا
دیکھنا پھر اسے آئے گا خیال میرا
غموں کہ بیچ تنہا چھوڑجانے والے
اب تو آکے یہ درد سنبھال میرا
اپنے در سے خالی جھولی نہ بھیج
نہیں تومرجائے گا یہ سائل تیرا
کچھ اور نہیں تومس کال ہی سہی
دن رات کھلارہتا ہے موبائل میرا