تُو نہیں ہے تَو آرزوِ شب خالی راتوں کی طرح کالی ہے تو نہیں ہے تو سالارِ خوشی غموں کی فوج مجھ پہ حاوی ہے بس میں ہوں ,قلم اور اک کاغذ جس پہ تیری یاد نے اُترنا ہے لیکن مجھ کو ایسا لگتا ہے یہ میری آخری نظم ہو گی