میری آنکھ جسےدیکھنے کو منتظرہے
میرے دل و جگر میں اسی کا گھر ہے
یہاں جھوٹی ہمدردیاں ملیں گی میاں
یہ دنیا سیاست دانوں کا نگر ہے
منزل سے بھٹکا کارواں سےبچھڑا
مجھے در پیش یہ کیساسفر ہے
تیرےقول و فعل میں تضادہےواعظ
اسی لیےکسی بات میں نہ اثرہے
یہ مجھے کبھی تنہانہیں ہونےدیتں
میرےساتھ اسکی یادوں کالشکرہے