Add Poetry

میری تحریر کا تماشہ رک گیا ظلم ہونے تک

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

میری تحریر کا تماشہ رک گیا ظلم ہونے تک
اب آئی جو رغبت جینا پڑے گا انتم ہونے تک

یہ ہے ناممکن کہ فساد دلوں کے منتشر نہ ہوں
بڑی الجھنوں نے ٹھہرادیا ہے ستم ہونے تک

عشق بھی اٹھتا ہے بس بشر کو مٹانے لئے
پھر زندگی بھی نہیں رہتی یہ جرم ہونے تک

محرک ہے جوانی دھڑکنوں کو کون سنبھالے
رک گئی ہیں سانسیں اوچا الم ہونے تک

میرے اقرار کو تو فقط اعتراض تھا میسر
جیون کا اسرار کہ جیؤں گا بلم ہونے تک

میری سوچوں پر غم نے نگہبانی کی ہے
کچھ بھی نہیں ملتا تقدیر کے رحم ہونے تک

 

Rate it:
Views: 399
08 Jan, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets