میری روداد محبت پہ ذرا غورفرمائیے
کتنا دردہے اس میں سنتےتو جائیے
پیار کےدشمنوں نےہمیں کتنا ستایا
آپ ایسی باتوں سےنہ گھبرائیے
میرے محلےمیں میری شان بڑھائیے
نئےسال کہ دن میرےگھر چلے آئیے
ہجر کی آگ میں جلتےہیں دل وجگر
وصل کی برسات سےاسےبجھائیے
رورو کرآنکھیں بےنور ہوئی جاتی ہیں
دور رہ کراب اور نہ اصغر کو رلائیے