Add Poetry

میری سوچوں سے شناسائی سے آگے نکلی

Poet: مرید باقر انصاری By: مرید باقر انصاری, Karachi

میری سوچوں سے شناسائی سے آگے نکلی
شاعری قافیہ پیمائی سے آگے نکلی

پہلے اِتنا تو نہ تھا شاعری کا شوق مُجھے
یہ لگن حوصلہ افزائی سے آگے نکلی

گُفتگو میری سے چُن پایا نہ موتی کوئی
میری ہر بات جو گہرائی سے آگے نکلی

خود کو گُمراہ سا ہوتا ہُوا پایا میں نے
جب بھی اوقات مری پائی سے آگے نکلی

خاکساروں کو دوبارہ نہ ہُوئی دِید نصیب
ملکہءِ حُسن تو بینائی سے آگے نکلی

میں محبت میں ہوں ناکام کسے کب تھی خبر
بات ساری مری تنہائی سے آگے نکلی

آنکھ میں ، مَیں نے اُسی دِن سے چُبھن کر ڈالی
یہ جو پاگل تری انگڑائی سے آگے نکلی

عشق کے بعد کبھی زخم تو سِل ہی نہ سکے
دِل کی ہر چوٹ مسیحائی سے آگے نکلی

اس کی اوقات نہ تھی مُجھ کو خریدے باقرؔ
میری قیمت مرے سودائی سے آگے نکلی

Rate it:
Views: 790
13 May, 2016
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets