ساری دنیا میں اب دہائی کی
میری غیروں سے آشنائی کی
جس کو پڑھتے ہوئے وہ روتا ہے
ایسی تحریر کیوں لگائی کی
مجھ کو اپنا نہیں سراغ ملا
اس کی غیروں تلک رسائی کی
جب بھی دیکھا ہے اس کو جی بھر کر
آنکھ اس نے بھی کب چرائی کی
میرے مالک یہ ماجرہ کیا ہے
ساری دنیا میں کیوں دہائی کی
اس کے اپنے ہی موج میلے ہیں
میری دنیا میں جگ ہنسائی کی
ایسا جادو وہ کر گیا مجھ پر
یاد آنکھوں میں جگمگائی کی
اس کی یادوں کے ساتھ گھر وشمہ
زیست میری بھی لوٹ آئی کی