مجھے سب بھلا چکے ہیں٬ تیرے ساتھ ہے زمانہ
تیری زندگی حقیقت٬ میری زندگی فسانہ
میرے ذوق رنگ وبو کو نہ بدل سکی اسیری
وہی ہیں چمن کی باتیں٬ وہی یاد آشیانہ
جئے تیرے غم کی خاطر٬ تیرے غم میں موت آئی
جہاں ابتدا ہوئی تھی٬ وہیں ختم ہے فسانہ
تھے جہاں تمہارے جلوے٬ تھیں جہاں تمہاری نظریں
وہیں کھنچ گئی خدائی٬ وہیں چھا گیا زمانہ
تیری یاد سے ہے روشن٬ میری محفل تصور
نہ بڑھے یہاں سے یارب٬ کبھی گردش زمانہ
کوئی حسن شعر میں ہو تو عجب نہیں ہے اصغر
کہ ہے دوست کا عطیہ٬ میری فکر شاعرانہ