میری محبت پے زوال آیا کیوں
بہت مانگا تھا میں نے ُاسے
پھر رب نے میرے
ہر سجدے کو ٹھکرایا کیوں
میں کتنے امتحان تو
دے چکی تھی زندگی کو
پھر ُاس نے مجھے
منزل کے قریب لا کر آزمایا کیوں
ڈھونڈ رہی ہوں میں آج تک اپنی خطاء کو
کہ وہ شخص تو بےوفا نہ تھا پھر
میرے ساتھ بےوفا ہوا کیوں
دن گزرتے جا رہے ہیں پر
فاصلے ختم نہیں ہوتے
سوچتی ہوں اب لکی
اگر ُاسے بچھڑ ہی جانا تھا تو
ُاس نے مجھے اپنا بنایا کیوں
جس نے مجھے الوادع کہا اور
پھر مڑ کر بھی نہیں دیکھا
پھر ُاسی شخص کے انتظار کا
خیال میرے دل آیا کیوں
میری زندگی تو اب بھی ُاسی سفر میں ہیں
جہاں ساتھ چلنے کا کیا تھا وعدہ ُاس نے
پھر نجانے ُاس نے اپنا وعدہ بھلایا کیوں
جب مجھے کہنا ہی ُبرا تھا ُاس نے لکی
پھر پل دو پل کے لیے مجھے اچھا کہا کیوں