میری محبت ہوتم سزا نہیں ہو
تم ایک بار کہ دو خفا تم نہیں ہو
تمہارے خیال میری راتوں کا ہمسفر ہے
رات جگوں سے پوچهوں تم تنہا نہیں ہو
تمهارے بعد میں کتنا بے آسرا ہوا ہو
تم اپنے دل سے پوچهوں کیا تم بے آسرانہیں ہو
ہوتی تهی میری بے رخی،پے میری سے تم بهی روٹهتے ہو
اگر میں لاپرواہ ہو کیا تم بے پرواه نہیں ہو
مدثر،میں مانتا ہو خطائیں میری بےحد بے شمار ہوگی
فرشتہ میں بهی نہیں خدا تم بهی نہیں ہو