تمہارے سپنوں کو حقیقت کر دوں
تجھے حسن کا ایک حسین مورت کر دوں
چلے جو بھی ہوائیں تیرے گھر کی طرف
جی کرتا ہے انہیں بہت پیار سے رخصت کر دوں
ہو جائے اگر میرے اختیار میں تو میں
تیری زندگی کے لیے اپنی زندگی سے بغاوت کر دوں
چاہتا ہوں کہ میرا پیار صرف تمہارے لیے ہو
تو اس کے لیے خود کو تیرا امانت کر دوں
سوچتا ہوں تمہارے لیے جو میری یہ تڑپ ہے
اب اسی کا نام میں محبت کر دوں