میری مسافتیں کب ختم ہو گئی
Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky) , Saudi Arabiaمیری مسافتیں کب ختم ہو گئی
زندگی کی الجھیں کب ختم ہو گئی
لکھ تو رہی ہوں نئے نصاب لیکن
ماضی کی یادیں کب ختم ہو گئی
شاید توں نے بھی وعدہ کیا تھا توڑنے کو
میری اندھی اعتمادیاں کب ختم ہو گئی
ایک ہی چہرے میں کہاں بستے ہیں لوگ
میری فطر میں نادانیاں کب ختم ہو گئی
وہ دیکھ چکا ہیں سر سے پاؤں تک مجھے
میری نظروں کی بیقرایاں کب ختم ہو گئی
یہاں پر ہر کوئی اپنا ہنر آزماء رہا ہے
میری بے نام آزماشیں کب ختم ہو گئی
کہاں سے آئی ہے صدا غور تو کرو
میرے خیال کی کہانیاں کب ختم ہو گئی
More Love / Romantic Poetry






