میری کہانی کا کوئی نام نہیں
ہے افسانہ پر بدنام نہیں
میں اسے چاہتی ہوں لیکن اس کا پتہ نہیں
کرتا ہے اظہار پر سرعام نہیں
میری آنکھوں میں ستارے چمکتے ہیں
مجھے محبت سے دیکھنا اس کا کام نہیں
کوئی تو ایسی رات ہو جب تو اور میں ساتھ ہوں
اسکی زندگی میں میرے لیے ایسی کوئی شام نہیں
میں چاھتی ہوں مجھے محبت میں کوئی تو نام دو
کہہ دیتا ہے "ماریہ" ہے نام تمہارا تم بےنام نہیں
یہ میرا دیوانہ پن ہے میں تجھے چھوڑ نہیں سکتی
ورنہ میری جان محبت کوئی الزام نہیں
میرے لیے کتنے اہم ہو تم جان جاں
اور تو کہتا ہے یہ رشتہ اتنا اھم نہیں
میرے دل کو نشہ لگ گیا ہے تیرا
اور وہ کہتا ہے میں کوئی جام نہیں
میں اکیلی بھٹک رہی ہوں اس جنوں میں
اس سفر میں مجھے کہیں آارام نہیں
آج سے چھوڑ دی تیری تمنا ماریہ نے
سادگی ضرور ہے پر اتنی عام نہیں