میری کہانی

Poet: Snober George By: Snober George, Faisalabad

میری یہ کہانی تو بے عنوان ہے
میری یہ زبانی میری جان ہے

تو نے چاہا تو چھوڑ دیا مجھے
پھر بھی ہر سو تیری شان ہے

تو کچھ بھی کرتا رہے عمر بھر
مجھے تو ہر پل تیرا دھیان ہے

محبت نہیں تو پھر کیا ہوا
مجھے تیری نفرت کا ہی مان ہے

محبت کرنا پھر دل توڑ دینا
اور کچھ نہیں یہ موت کا سامان ہے

Rate it:
Views: 521
09 Dec, 2008