میری یہ کہانی تو بے عنوان ہے
میری یہ زبانی میری جان ہے
تو نے چاہا تو چھوڑ دیا مجھے
پھر بھی ہر سو تیری شان ہے
تو کچھ بھی کرتا رہے عمر بھر
مجھے تو ہر پل تیرا دھیان ہے
محبت نہیں تو پھر کیا ہوا
مجھے تیری نفرت کا ہی مان ہے
محبت کرنا پھر دل توڑ دینا
اور کچھ نہیں یہ موت کا سامان ہے