میرے اس دل کی کتابوں کی طرح
پوچھتے ہیں وہ بھی سوال جوابوں کی طرح
وہ اگر کھولتے ہیں پانی کی طرح
تو ہم بھی جلتے آفتابوں کی طرح
وہ کوئی پھول ہو نہیں سکتے
اَن کی خوشبو ہے شرابوں کی طرح
دل میں آتا ہے اَن کا ہو جنون
میں بھی گلشن کے گلابوں کی طرح
اَن سے رکھتا ہوں میں دعا خیر
اَن سے رشتہ ہے میرا جنابوں کی طرح
وہ اَن کے ہونٹ سرخ شولوں سے شمش
دیکھنے میں ہیں خوابوں کی طرح