میرے اک دوست کی کمی کے بغیر
Poet: وشمہ خان وشمہ By: rabia naz, karachiمیرے اک دوست کی کمی کے بغیر
یاد کرتے ہیں شاعری کے بغیر
تیرے ہوتے ہوئے تھا سلسلہ یوں
اب نہیں دوست دوستی کے بغیر
یہی وہ گلیاں تھیں ساتھ انکا
پھر وہ پردیس جا بسی کے بغیر
پاؤں میں بیڑیاں تھی خوابوں کی
دل کی حدت کی راگنی کے بغیر
ہم تو پابند تھے مداروں کے
میرے ہونٹوں پہ تشنگی کے بغیر
چاند دیکھا تو بدحواسی میں
زخم یہ تیرے بندگی کے بغیر
عکس دیکھا ترا تو بھید کھلا
پھر بھی ممکن ہے سادگی کے بغیر
جس پہ اب تک نہ لب کشائی ہوئی
چاند تاروں کی روشنی کے بغیر
More Love / Romantic Poetry






