میرے دشمن کی اک کہانی ہے پڑھ لو ، پڑھنی ہے میری آنکھوں میں؟ تم بھی پیغام دو نہ خوشبو کو لوٹ آئے وہ گھر کے پھولوں میں وہ بھی دیتا رہا ہوا مجھ کو میں بھی جلتی رہی چراغوں میں