میرے دل سے جدا نہیں ہے نا
تو مجھے بھولتا نہیں ہے نا
پھیر لوں کس طرح نگاہوں کو
یار دل کا برا نہیں ہے نا
وہ نہیں ہے تو کوئی اور سہی
دل مگر مانتا نہیں ہے نا
میں کہیں رکھ کے بھول بیٹھا ہوں
دل جہاں تھا وہاں نہیں ہے نا
زینؔ پھر سے پکار لو اس کو
اس نے شاید سنا نہیں ہے نا